Q1۔ Biohahn کا کیا مطلب ہے؟
جواب۔ یہ جرمن زبان کا لفظ ہے۔ جس کے 2 حصے ہیں۔
Bio بیالیوجیکل طریقے سے پلنے والا
Hahn صحت مند مرغا۔
Q2۔ Biohahn چکن کی کیا خاص بات ہے؟
جواب۔ یہ جب چوزہ ہوتی ہے۔ بڑا ہونے تک اسے ایسی غذائیں دی جاتی ہیں جو۔
* نہ اس مرغی کے جسم کے لئے خود نقصان دہ ہو۔
* نہ جب اس مرغی کا گوشت استعمال کیا جائے تو استعمال کرنے والے انسان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو۔
Q3۔ Biohahn کو کیا غذا دی جاتی ہے؟
جواب۔ اس کو غذا وہ ہی دی جاتی ہے جو ہمیشہ سے مرغی کی غذا رہی ہے یعنی پروٹین / کاربوہائیڈریٹ، Mineral/FAT/ وٹامن وغیرہ۔
Q4۔ لیکن کیا خاص بات ہے جو اسے دوسری چکن سے الگ کیا جاتا ہے؟
جواب۔ بازار کی عام چکن کو زیادہ وزن حاصل کرنے کے لیے اور زیادہ منافع جلدی حاصل کرنے کے لیے۔
Steroids / ہارمون اور کیمیکل پر مشتمل غذا دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بیماری کا شبہ بھی ہو تو بہت زیادہ اینٹی بایوٹک دوائیں دی جاتی ہیں۔
جبکہ Biohahn چکن کو ایسی غذائیں نہیں دی جاتیں۔
نہ ہی اسٹیرائیڈ، ہارمون دیئے جائے صرف ڈاکٹر کی زیر نگرانی تشخیص کرکے دوا دی جاتی ہے۔
Q5۔ ہارمون دینے سے کیا ہوتا ہے؟
جواب۔ ہارمون دینے سے مرغی جلد موٹی ہوجاتی ہے۔
اس مرغی کے گوشت میں ہارمون کے اثرات ہوتے ہیں۔
اس کا گوشت استعمال کرنے سے بچوں خاص طور پر بچیوں (لڑکیوں) کے ہارمون پر منفی اثرات ہوتے ہیں۔
بچیوں میں بلوغت کے وقت ہارمون نکلتے ہیں۔ اگر ایسی چکن استعمال کی جائے تو یہ جسم کے نارمل ہارمون کو ڈسٹرب کرتے ہیں۔
اس طرح ہارمون بچوں کی نشو و نما کو متاثر کرتے ہیں۔ لڑکوں میں بھی نشو و نما متاثر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
1۔ جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
2۔ اسٹیرائیڈ دینے سے قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے۔
* ایسی مرغی جسے اسٹیرائیڈ دیا جائے اسے Viral اور Bacterial بیماری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
انفیکشن کے علاج کے لیے بار بار اینٹی بایوٹک کی ضرورت پڑتی ہے۔
* انسانی جسم پر اثرات:
کم مدافعت والی مرغی کا گوشت کھانے سے انسانی جسم کی قوت مدافعت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جب بھی کسی جاندار کو اسٹیرائیڈ دیا جائے اس کے جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
یہ پانی Cells کےباہرجمع ہوتا ہے۔
سادہ طریقہ سے سمجھ سکتے ہیں کہ مسلز کے درمیان میں جمع ہوجاتا ہے۔
Q6۔ یہ اسٹیرائیڈ عام مرغیوں کو کیوں دیتے ہیں؟
جواب۔ جب پانی تعداد زیادہ ہوتی ہے تو مرغی کا وزن زیادہ ہوتا ہے۔ اور بیچنے والوں کو زیادہ مالی فائدہ ہوتا ہے
مثال: 100 سے 200 گرام وزن بھی پانی بڑھ جائی تو ایک مرغی پر اس پانی کے وزن کے برابر زیادہ نفع ہوتا ہے۔ کم قیمت اسٹیرائیڈ کھلانے سے اتنا زیادہ نفع ہوتا ہے۔ یعنی یہ پانی گوشت کی قیمت میں بیچا جاتا ہے۔
Q7۔ اسٹیرائیڈ والی مرغی خریدنے کا نقصان؟
جواب۔ (a)جس مرغی کو اسٹیرائیڈ دیا جائے وزن میں 200,100 گرام اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس طرح پانی کو قیمت میں گوشت خریدا۔ جتنی مرغی بھی اس سے کم گوشت ہوتا ہے۔
جب یہ مرغی پکائی جاتی ہے ۔
(b)۔ مسلز کے درمیان میں موجود پانی نکل جاتا ہے۔ جس سے مسلز آپس میں چیک جاتے ہیں۔ ایسی مرغی کی بوٹی کو توڑنے پر یہ ربڑ جیسی محسوس ہوتی ہے۔ چبانے پر ایسا لگتا ہے۔ ربڑ چبا رہے ہیں۔
کھانے میں مزہ نہیں آتا۔
Q8۔ عام مرغی میں دواؤں کا استعمال؟
جواب۔ عام مرغی عام طور پر ڈاکٹرز کی زیر نگرانی نہیں پروان چڑھائی جاتی۔ زیادہ تر دوا ساز کمپنی کے ڈاکٹرز ہوتے ہیں۔ جو فرد دوا ساز کمپنی کا نمائندہ ہوتا ہے۔ کمپنی کی دوائیں فروخت کرانے کے لیے مرغی کو دوائیں دلواتا ہے۔ وہ کمپنی سے تنخواہ لیتا ہے۔ اس لئے کمپنی کا مفاد اس کی ترجیح ہوتی ہے۔ اگر مرغی کو غیر ضروری ادویہ اور اینٹی بالوٹک بار بار دیں تو اس مرغی کا گوشت کھانے سے Anti biotec Resistance پیدا ہوتی ہے۔
خاص طور پر اگر مرغی کے آخری چند دنوں میں اینٹی بایوٹک دی جائے تو گوشت کھانے والے بچوں میں دوا کے سائیڈ ایفکٹ ہو سکتے ہیں۔ بچوں میں اینٹی بایوٹک سے Resistant ہو سکتی ہے۔ بچوں کے بیماری کے اثرات بآسانی ہونے اور علاج میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔
Q9۔ دوران نشو و نماز کیا Biohahn چکن بیماری نہیں ہوتی؟
جواب۔ Biohahn کے لیے ہم احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں جس کی نگرانی ماہر ڈاکٹر صاحب کرتے ہیں۔
*مثلاً صاف ستھرا پانی مہیا کرنا۔
* اچھی صاف ستھری Feed دینا۔
* جو ورکرز کام کرتے ہیں ان سے بھی بیماری لگ سکتی ہے۔ اس لئے ورکرز ہمیشہ دھلے ہوئے کپڑے پہن کر چکن کے پاس جاتے ہیں۔ ورکرز کی صحت کا خیال رکھتے ہیں۔ ان کا بھی چیک اپ کرتے ہیں۔ تاکہ کام کرنے والے سے بیماری مرغی کو منتقل نہ ہو۔
تمام احتیاط کے باوجود ہر جاندار بیمار ہو سکتا ہے۔
اگر چکن میں بیماری کی ابتدائی علامات ہوں تو ماہر ڈاکٹر صاحب فوراً Response کرتے ہیں۔ اور تشخیص کے بعد علاج کرتے ہیں۔ لیکن بہت سے مسائل ایسے ہیں۔ جو بغیر دوا دیئے بھی حل ہوجاتے ہیں۔
مثال: اگر مرغیوں کو Diarhea، دست آئیں تو ORS بنا کر دیا جاتا ہے۔
ماہر ڈاکٹر یہ تشخیص کرتا ہے کہ یہ اکثر Viral بیماری ہوتی ہے۔ جس کے لیے Anti biotic دوا کی ضرورت نہیں۔ اس لئے ORS سے ہی مرغیاں صحت مند ہوجاتی ہیں۔
غذا میں تبدیلی کی جاتی ہے۔
مثال2۔ پیٹ میں خرابی/ قبض کی علامات ہوں تو اینٹی بایوٹک کے استعمال کے بجائے قبض دور کرنے کے لیے شیرا بنا کر (Concentrated Sugar Solution) پلا کر virus کو جسم سے نکالنے کی ترکیب استعمال کی جاتی ہے۔ اسے Flushing بھی کہتے ہیں۔
* اگر Viral بخار ہو تو ڈاکٹر تشخیص کرتا ہے اور صرف Paracetomal دے کر مسئلہ حل کرتے ہیں۔
اینٹی بایوٹک نہیں دیتا۔
اس طرح ڈاکٹر کی زیر نگرانی، بہت کم اینٹی بایوٹک کی ضرورت پڑتی ہے۔ اگر نمونیا وغیرہ ہو تو ڈاکٹر صاحب اینٹی بایوٹک دیتے ہیں۔ اپنے زیر نگرانی کونسی دوا دینی ہے۔
Q10۔ کیا ہم بایو ہان کی نشو و نما کی جگہ (فارم) دیکھ سکتے ہیں؟
جواب۔ یہ سوال بہت اہم ہے۔ ہر انسان اپنا یقین چاہتا ہے۔ یہ فطری بات ہے۔ لیکن اس مثال سے آپ کو یہ واضح ہوجائے گا۔
کراچی میں اعلیٰ معیار کے ہسپتال جہاں کے آپریشن تھیٹر ہیں بڑے آپریشن، دل کی، دماغ کی سرجری بھی ہوتی ہے۔ آغا خان ہسپتال، لیاقت نیشنل ہسپتال، جناح ہسپتال، سول ہسپتال، داؤ یونیورسٹی وغیرہ ہیں۔ اسی طرح شفا انٹر نیشنل اسلام آباد، میو ہسپتال لاہور۔ اور بہت سے بڑے ہسپتال ہیں۔ ان بڑے ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹر اور چھوٹے ہسپتالوں کے تھیٹر میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ سب کے تھیٹر میں آپریشن ٹیبل ہوتی ہے، اوپر لائٹ ہوتی ہے۔ ایک ٹرالی ہوتی ہے جس پر Sterlized instruement رکھے ہوئے ہیں۔ جو جراثیم سے پاک چادر کے دھکے ہوتے ہیں۔
بڑے ہسپتالوں (Testiary Care) یا چھوٹے ہسپتال Secondary care) سب کے تھیٹر میں یہی سب ہوتا ہے۔
تھیٹر کے عملہ کے علاوہ کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ تھیٹر میں ہسپتال کا ڈائریکٹر / MS نہیں جاتا۔ Bio security اصل ضرورت ہے۔ جو اندر جائے گا اس سے جراثیم منتقل ہوسکتے ہیں۔ اسپتال کے تھیٹر کو دیکھنے کی نہ اجازت ہے۔ نہ کوئی جاتا ہے۔ لیکن اس کی اچھائی/ اسٹینڈرڈ کو ناپنے کا پیمانہ یہ ہے کہ اس سے باہر آنے والا مریض صحت مند ہوجائے۔ اسی طرح بایوہان کی نشو و نما کی جگہ میں کوئی خاص بات نہیں۔
مرغیاں صاف ستھری غذا کھا کر بڑی ہوتی ہیں۔ کام کرنے والے عملہ کے علاوہ کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ Bio Security کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔ عملہ صاف ستھرا دھلا ہوا لباس پہن کر کام کرتا ہے۔ Preventice Medicine کے اصولوں بنیاد پر Care کی جاتی ہے۔ آپ اس بات سے اندازہ لگا لیں کہ عملہ جب اس ایریا کی باؤنڈری میں داخل ہوتا ہے تو اسے جراثیم کش دوا کے محلول میں اپنے جوتے کے نچلے حصے کو ڈبونا پڑتا ہے۔ تاکہ جوتے سے بھی جراثیم اس ایریا کی باؤنڈری میں داخل ہوں۔
بیماری سے بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز Biohahn کے ایریا میں Bio Security پر سختی سے عمل کراتے ہیں۔
Q11۔ ہارمون اور اسٹیرائیڈ والی چکن کے کھانے کے کیا نقصانات ہوتے ہیں؟
جواب۔ عام چکن کی Feed (غذا) میں کیمیکل، ہارمون، اسٹیرائیڈ ہوتے ہیں۔ ایسی چکن کھانے سے انسانی جسم کو نقصان پہنچتا ہے۔
* سینے میں جلن ہوتی ہے۔ (سینے میں جلن کی تکلیف معاشرے میں عام شکن کھانے سے بہت زیادہ بڑھ گئی ہے)
* ہارمون اسٹیرائیڈ، کیمیکل کے اثرات کی وجہ سے گوشت کھانے سے۔
* بچیوں کے ہارمون ڈسٹرب ہو سکتے ہیں۔
* بچوں اور بچیوں کی نشو و نما پر منفی اثرات ہوتے ہیں۔
* اس طرح کا گوشت کھانے سے دنیا بھر میں کینسر کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
Q12۔ میں بایوہان کیوں خریدوں؟
جواب۔ بایوہان چکن کھانے میں ذائقہ دار ہوتی ہے۔ بوٹیاں نرم ہوتی ہیں۔ اس کو بآسانی چبایا جا سکتا ہے۔ بچے شوق سے کھا سکتے ہیں۔
* اس چکن کو پکانا آسان ہے، جلدی ٹل جاتی ہے۔
* صحت کے لحاظ سے مفید ہے۔ اس کی نشو و نما میں کوئی ایسی غذا نہیں کھلائی جاتی۔ جس کے کھانے کے یہ خود بیمار یا کھانے والے کو کوئی نقصان پہنچے۔
Q13۔ بایوہان اور دیگر چکن کے پکانے میں کا فرق ہے؟
جواب۔ بایوہان پکانے میں جلد گل جاتی ہے۔ شوربہ کالا نہیں ہوتا۔ اسے بآسانی سالن میں، پلاؤ بریانی میں اور Bar B-Q میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پکنے میں کم وقت لیتی ہے۔
Q14۔ انٹرنیشنل ادارے تو ایک سائز کی چکن دیتے ہیں آپ کی Biohahn ان سے مختلف کیوں؟
جواب۔ اگر آپ اپنے گھر پر غور کریں تو والدہ تو سب بچوں کو ایک ہی غذا دیتی ہے۔ لیکن سب بہن بھائی کا وزن، اور قد مختلف ہوتا ہے۔ اس لئے کہ ہارمون سب کے مختلف تعداد میں ہوتے ہیں۔
یہی قدرتی طریقہ ہے۔ مغربی اداروں، اور عام بازار کی چکن کو ہارمون دیتے ہیں۔ اس لئے یہ سب ایک سائز کی ہوتی ہے۔ بین الاقوامی اداروں، کینیڈا، امریکہ میں تو وزن زیادہ کرنے کے لیے اس سے بھی زیادہ خطرناک دوا Rectopramne دی جاتی ہے۔
ان کا خیال یہ ہے کہ وزن زیادہ کرنے کے لئے جو بھی کیا جائے ٹھیک ہے۔
اس گوشت سے انسان کی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔